+923076652006
quranfamilyclub@gmail.com
English flag
English
Select a Language
English flag
English
$
USD
Select a Currency
United States Dollar
$
Pakistan Rupee
United Arab Emirates dirham
د.إ
Saudi Arabia Riyal
ر.س
United Kingdom Pound
£
Euro Member Countries
China Yuan Renminbi
¥
Indonesia Rupiah
Rp
0
Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]

شرم و حیاء

الحیاء من الایمان
Study Duration
3600 Min

شرم و حیا




حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وسلم) کا ارشاد گرامی ہے ہر دین کا ایک اخلاق ممتاز ہوتا ہے۔

ہمارے دین کا ممتاز اخلاق شرم کرنا ہے۔ ( معارف الحدیث )


حضرت زید بن طلحہٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا کہ ہر دین کا ایک خلق ہے (یعنی طور یا طریقہ یا خصلت جس پر وہ دین والے رغبت کرتے ہیں ) اور اسلام کا خلق حیا ہے۔ (مسلم) (موطا امام مالک ۔ حدیث نمبر ۴۷، صفحہ۵٦)


حضور اکرم (ﷺ) نے ارشاد فرمایا جب اللہ کسی بندے کو ہلاک کرنا چاہتا ہے تو اس سے حیا چھین لیتا ہے۔ جب اس میں شرم نہیں رہتی تو وہ لوگوں کی نظروں میں حقیر و مبغوض بن جاتا ہے۔ جب اس کی حالت اس نوبت کو پہنچ جاتی ہے تو پھر اس سے امانت کی صفت بھی چھین لی جاتی ہے۔ جب اس میں امانتداری نہیں رہتی تو وہ خیانت در خیانت میں مبتلا ہونے لگتا ہے اس کے بعد اس سے صفت رحمت اٹھالی جاتی ہے پھر وہ پھٹکارا مارا مارا پھر نے لگتا ہے۔ جب تم اس کو اس طرح مارا مارا پھرتا دیکھو تو وہ وقت قریب آجاتا ہے کہ اب اس سے

رشتہ اسلام ہی چھین لیا جاتا ہے۔(ابن ماجہ )


حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله (ﷺ) نے فرمایا : اللہ تعالی سے ایسی حیا کرو جیسی اس سے حیا کرنی چاہئے ۔ مخاطبین نے عرض کیا۔ الحمد للہ ہم اللہ سے حیا کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: یہ نہیں ( یعنی حیا کا مفہوم اتنا محدود نہیں ہے جتنا کہ تم سمجھ رہے ہو ) بلکہ اللہ تعالی سے حیا کرنے کا حق یہ ہے کہ سر اور سر میں جو افکار و خیالات ہیں ان سب کی نگہداشت کرو اور پیٹ کی اور جو کچھ اس میں بھرا ہے اس سب کی نگرانی کرو (یعنی برے خیالات سے دماغ کی اور حرام و نا جائز غذا سے پیٹ کی حفاظت کرو) اور موت اور موت کے بعد قبر میں جو حالت ہوتی ہے اس کو یاد کرو اور جو شخص " آخرت کو اپنا مقصد بنائے گا وہ دنیا کی آرائش و عشرت سے دست بردار ہو جائے گا اور اس چند روزہ زندگی کے عیش کے مقابلے میں آگے آنے والی زندگی کی کامیابی کو اپنے لئے پسند اور اختیار کرے گا پس جس نے یہ کیا سمجھو کہ اللہ تعالیٰ سے حیا کرنے کا حق اس نے ادا کیا ۔ (جامع ترمذی،معارف الحدیث)

Text Lessons

#1

حسن اخلاق

#2

سایہ عرش الہی کے مستحق لوگ

#3

نیک کام کا اجراء

#4

احسان

#5

توکل اور رضا بالقضاء

#6

کام میں متانت اور وقار

#7

صدق مقالی اور انصاف

#8

جزبات پر قابو

#9

جنت کی ذمہ داری

#10

جنت کی بشارت

#11

صدق و امانت اور کذب و خیانت

#12

اللہ اور رسول کی حقیقی محبت

#13

امانت

#14

عمر کا لحاظ

#15

شرم و حیاء

#16

نرم مزاجی

#17

ایفائے عہد اور وعدہ خلافی

#18

تواضع

#19

عفو الٰہی سے محرومی

#20

ادائے شکر

#21

صبر

#22

صبر و شکر

#23

کفایت شعاری

#24

سخاوت و بخل

#25

قناعت و استغناء

#26

معافی چاہنا

#27

خطاء معاف کرنا

#28

خاموشی

#29

ترک لایعنی

#30

رحمدلی اور بے رحمی

#31

نیکی

#32

صدقات جاریہ

#33

تدبر و فکر

#34

خود بینی

#35

بے حیائی کی اشاعت

#36

دوسروں کو حقیر سمجھنا

#37

ریا

#38

زنا

#39

غصہ

#40

جھوٹ

#41

مصلحت آمیزی

#42

ایمان والوں کو رسوا کرنا

#43

بخل

#44

انتقام

#45

رمضان کی فضیلت

#46

روزے کا مقصد

#47

روزے کی فرضیت

#48

روزہ ڈھال ہے

#49

روزہ خوروں کا عبرتناک انجام

#50

چاند دیکھنے کی ہدایات اور دعا

#51

روزے کی نیت

#52

سحری اور افطاری

#53

روزہ افطار کرتے وقت کی دعا

#54

روزوں میں رخصت کے مسائل

#55

وہ امور جن سے روزہ مکروہ نہیں ہوتا ۔

#56

وہ امور جو روزے کی حالت میں جائز نہیں

#57

روزے کے فاسد ہونے یا توڑنے والے امور

#58

اعتکاف کے مسائل

#59

شب قدر کی فضیلت اور عمل

View full lessons Check course learning page
Text Lesson 18/59
You are viewing
شرم و حیاء